اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد شریف کی کینیا میں ہلاکت کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کینیا میں قتل ہونے والے معروف صحافی ارشد شریف کا جسد خاکی وطن واپس لانے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست پر سماعت کی۔
ارشد شریف کے قتل پر امریکا کا موقف
وزارت خارجہ و داخلہ کے نمائندے عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور اپنی رپورٹس ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے پاس جمع کرادیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ارشد شریف کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اس حوالے سے کینیا کی حکومت کی رپورٹ کا انتظار کيا جائے، اگر درخواست گزار کو رپورٹ پر کوئی اعتراض ہو تو اس کیس کو دوبارہ سن لیا جائے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ مرحوم کا جسد خاکی واپس لانے میں وزارتِ خارجہ اور وزارتِ داخلہ تعاون کررہے ہیں تاہم عدالت سے استدعا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ دو ملکوں کا معاملہ ہے، ریاست کے ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کرسکتے ہیں، اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
عدالت عالیہ نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہوئے انکوائری سے متعلق صحافتی تنظیموں کو آگاہ رکھنے کا حکم دے دیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/tiOLbzr
via IFTTT
0 تبصرے