Breaking News

header ads

پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات؛ بجلی، گیس ٹیرف میں اضافے اور بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پر مزید بحث ہوگی

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں اور اس کا آج نواں روز ہے، جس میں آج بجلی، گیس ٹیرف میں اضافے، بجٹ سرپلس اور بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پر مزید بحث ہوگی۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز پر تاحال اتفاق نہیں ہو سکا، تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار اہم معاشی اہداف پر آئی ایم ایف مشن کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے پالیسی مذاکرات میں معیشت کے حوالے سے مشکل فیصلے متوقع ہیں، آئی ایم ایف نے پاکستان سے 30 جون تک غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر 16 ارب 20 کروڑ ڈالرز تک لانے کا پلان مانگ لیا ہے، جب کہ حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باعث زر مبادلہ ذخائر آئندہ چار ماہ میں 9 ارب ڈالر تک لے جانے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ اس عرصے میں ذخائر 9 ارب ڈالر تک ہی ہو پائیں گے۔

حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے درآمدات پر پابندیاں فوری طور پر ختم کرنے پر زور دیا ہے، جس پر حکومت نے عذر پیش کیا ہے کہ 4 ارب ڈالر ایل سی کھولنے کیلئے فوری درکار ہوں گے۔

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق 600 ارب روپے سے زائد اخراجات میں کٹوتی کرکے بجٹ خسارہ کم کرنے کی تجویز ہے، جبکہ سبسڈی میں کمی کرکے بجلی،گیس مہنگی بھی کرنا پڑے گی۔

حکام کے مطابق حکومت نے تمام ترقیاتی منصوبوں کومرحلہ وار مانیٹرنگ ویب سائٹ پرعام کرنے، مؤثر اور شفاف احتساب کیلئے قانون سازی کرنے، ٹیکس کی شرح اور مانیٹرنگ کا نیا سسٹم بنانے اور بینکوں سےروپے میں قرضہ لے کر واپس کرنےکا نیا طریق کارطے کرنے کی حامی بھی بھر لی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے بجلی کی رسد اورکھپت کی بنیاد پربلنگ اور غیر ملکی قرض لے کر واپس کرنےکی نئی پالیسی طے ہوگی، جبکہ گردشی قرض کی ادائیگی کیلئے بنیادی ڈھانچہ بنانے پر بھی مذاکرات ہوں گے۔

واضح رہے کہ شیڈول کے مطابق فریقین کے درمیان نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کل ختم ہو رہے ہیں، اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کی صورت میں مذاکرات میں توسیع کا امکان ہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/dL8F61b
via IFTTT

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے