Breaking News

header ads

کرپشن کے الزامات:فرح خان نےلیگی رہنماعطاتارڑکونوٹس بھیج دیا

پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے رہنما عطا تارڑ کی جانب سے لگائے گئے کرپشن الزامات پر فرح خان نے انہیں قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔

فرح خان کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں 5 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر عطا تارڑ نے سات روز میں معافی نہ مانگی تو پانچ ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

دوسری جانب فرح گوگی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے پر نیب لاہور نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ فرح خان کے شوہر اور دیگر پبلک آفس ہولڈرز سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔

ن لیگی رہنما نے کیا الزامات عائد کیے تھے؟

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے کہا تھا کہ عمران خان نے عثمان بزدار کو بے اختیار وزیر اعلیٰ ٰ بنایا ،فرح گوگی نے پنجاب حکومت کو یوں چلایا، جیسے نجی کمپنی بھی نہیں چلائی جاتی۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے فرح گوگی کو 32 کروڑ کا فائدہ پہنچایا۔

عطااللہ تارڑ نے کہا تھا کہ فرح گوگی کے پاس 32 کروڑ روپے کی کوئی منی ٹریل نہیں ہے، فرح کے گھر میں ہی عمران اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا۔ سابق وزیراعظم پر تنقید اور الزام عائد کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے گوگی بچاؤ مارچ کا اعلان کیا ہے البتہ حکومت فرح کو واپس بلو ا کر تحقیقات کرائے گی ۔

نیب

نیب حکام کے مطابق سابق پبلک آفس ہولڈر کی اہلیہ کے طور پر حاصل کيے گئے فوائد کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی، نہ صرف فرح خان کے شوہر بلکہ دیگر ذرائع سے مالی فوائد کے حصول کی بھی تحقیقات جاری ہے۔

نیب

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عمران خان کی حکومت میں فرح خان پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہيں جس کے بعد نیب ہیڈ کوارٹرز نے نیب لاہور کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔

نیب کا کہنا ہے کہ فرح خان کے اکاؤنٹ میں گزشتہ تین برسوں کے دوران 84 کروڑ 70 لاکھ روپے جمع کرائے گئے جو کہ ان کے آمدن کے معلوم شدہ ذرائع سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یہ رقم ان کے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی اور اسے جمع کرائے جانے کے بعد فوراً نکال لیا گیا۔

رانا ثنا اللہ

قبل ازیں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اعلان کیا تھا کہ ’ہم فرح گوگی کو واپس لارہے ہیں‘، تاہم فرح خان کا کہنا ہے کہ انہیں پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ ان کے شوہر احسن گجر کہتے ہیں کہ ان کے اثاثہ جات کے جو اعداد و شمار بتائے جا رہے ہیں وہ غلط ہیں ہم اتنے ارب پتی نہیں ہیں۔

فرح کے شوہر کا کیا کہنا تھا

نجی میڈیا سے گفتگو میں احسن جمیل گجر نے یہ تصدیق تو نہیں کی کہ وہ اور ان کی اہلیہ کب پاکستان آئیں گے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کسی اور ملک کی شہریت نہیں پاکستان میں ہمارا کاروبار ہے اور ہمارے بچے یہاں پڑھ رہے ہیں، ہم واپس آنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت ہمیں ہراساں کر رہی ہے اور یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

فرح کا اصل نام کیا ہے

ذرائع کے مطابق فرح خان کا اصل نام فرحت شہزادی بتایا جاتا ہے۔ کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والی فرح خان کا نام بشریٰ بی بی اور عمران خان کی 2018 میں ہونے والی شادی کے بعد سامنے آیا جو اس شادی میں بھی پیش پیش تھیں۔

کیا یو اے ای اور پاکستان میں کوئی معاہدہ ہے؟

کیا متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کا کوئی ایسا معاہدہ ہے جس کی بنیاد پر فرح خان یا کسی بھی اور شخص کو الزامات کی وجہ سے پاکستان کی حکومت حوالگی کی درخواست کرے؟ دیکھا جائے تو یو اے ای اور پاکستان کے درمیان ٹریٹی تو ہے لیکن یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ متعلقہ ملک کے اندر اس قانون کی کیا تشریح کی جا رہی ہے۔

معاہدے میں ملزموں اور مجرموں کی ایک سے دوسرے ملک کو حوالگی کی جاتی ہے اور فرح خان کے معاملے کو بھی دیکھیں تو ممکنہ طور پر شواہد کے ساتھ ہی ان کی حوالگی ہو پائے گی۔

اس سے قبل بھی متحدہ عرب امارات سے بہت سے ملزمان کو پاکستان لایا گیا ہے اس میں حسین لواہی بھی شامل ہیں، جو جعلی اکاؤنٹس کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے، اور ان کا سابق صدر آصف زرداری کے ساتھ تعلق جوڑا گیا تھا، اسی مثال کو دیکھیں تو فرح گوگی کو بھی لایا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے شواہد، ثبوت اور گواہیاں چاہیے جو ابھی سامنے نہیں ہیں۔



from SAMAA https://ift.tt/zlkOSZK

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے