Breaking News

header ads

ڈاکٹرسٹرینج:شوبزستارے ہالی ووڈ فلم کیخلاف متحد کیوں؟

عالمی وباکرونا سے متاثرہ پاکستان فلم انڈسٹری کی رونقیں بالآخرعیدالفطرپربحال ہوئیں اورشائقین کے لیے 5 فلمیں ریلیزکی گئیں جن کے فلمسازوں نے عوام سے خاصی توقعات وابستہ کررکھی تھیں لیکن ہالی ووڈ فلم ‘ڈاکٹرسٹرینج’ نے ان تمام امیدوں پرپانی پھیردیا ہے۔

ملک بھرکے سینماوں میں عید پرریلیزکی جانے والی فلموں میں گھبرانا نہیں ہے، چکر، دم مستم پردے میں رہنے دو ، اور تیرے باجرے دی راکھی شامل ہیں لیکن ہالی ووڈ کی اس فلم کی ریلیز کے بعد فلمسازوں کو خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔

آرٹس کونسل کراچی میں 8مئی کو کی جانے والی پریس کانفرنس میں فلم پروڈیوسرزان خدشات کااظہارکرچکے ہیں کہ ملک بھر کے سینما مالکان مقامی فلموں کے بجائے ہا لی وڈ سائنس فکشن فلم ’ڈاکٹراسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں، کئی اچھے سینماوں سے پاکستانی فلموں کو ہٹاتے ہوئے ڈاکٹراسٹرینج کو جگہ دی گئی ہے۔

فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ہالی ووڈ فلم کو تھوڑادیرسے ریلیزکیا جاسکتاتھا یاکم از کم سینما مالکان کو پاکستانی فلمیں ریلیز کے چوتھے دن ہی ہٹانی نہیں چاہیے تھیں۔ بیشترمعروف شخصیات نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پرغم وغصے کا اظہار کیا جن میں ندایاسر،عدنان صدیقی ، امرخان، شازیہ وجاہت، مصطفیٰ قریشی،ارسلان نصیر، دنانیرمبین، فرحان سعید،عدنان صدیقی، حریم فاروق ،کنزہ ہاشمی اور دیگرشامل ہیں۔

پاکستانی سینماکی رونقیں 2 سال بعد بحال

فلم دم مستم کے پروڈیوسراداکارعدنان صدیقی نے اعتراض اٹھایا کہ ڈاکٹرسٹرینج کی ریلیزکے لیے کچھ روزانتظارکیا جاسکتا تھا، بیرونی فلم کا ہماری اسکرینزپرقبضہ اوراپنی فلموں کو نظرانداز کرنا کوئی اچھی بات نہیں۔اداکار نے وزیراعظم شہباز شریف اوروزیراطلاعات مریم اورنگزیب سے کہا کہ پاکستانی انڈسٹری کا سینما گھروں پر زیادہ حق ہے۔

اداکارہ امرخان نے ویڈیوپیغام میں تحفظات کااظہار کیا۔

یوٹیوبرارسلان نصیرنے کہا کہ مر مر کے کچھ مقامی فلمیں ریلیزہوئی تھیں وہ بھی ڈاکٹرسٹرینج کی نذرہوگئیں۔

فرحان سعید نے بھی ٹویٹ میں اظہار یکجہتی کیا۔

حریم فاروق نے بھی ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ آخرہالی ووڈ فلم کی ریلیز کچھ دن تاکیرکاشکار کیوں کی نہیں کی جاسکتی تھی۔

چکرکی پروڈیوسرندایاسرنے بھی اس معاملے کے خلاف سب کو متحد ہونے کیلئےکہا۔

ان سبھی کا کہنا ہے کہ غیرملکی فلمیں یہاں آکراپنا تسلط جماتے ہوئے پاکستانی سینما پر قبضہ کر لیتی ہیں جوکہ افسوسناک اورپروڈیوسرزواداکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

دوسری جانب بیشترسوشل میڈیا صارفین نے ان ٹویٹس کے جواب میں پاکستانی فلمسازوں پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ لالی ووڈ میں ایسی فلمیں بنائی جانی چاہئیں جو اس سطح کی فلموں کا مقابلہ کرسکیں ، ایک ساتھ بہت ساری فلمیں ریلیزکرنا بھی غیرضروری تھا کیونکہ عوام تمام فلمیں دیکھنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

فلم ’ڈاکٹرسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ میں ایساکیا ہے؟

ڈاکٹر اسٹرینج: اینڈ دی ملٹی ورس آف میڈنیس فلم 2016 میں بنائی جانے والی ڈاکٹر اسٹرینج کا سیکوئل ہے، فلم کی کہانی ایک طاقتورکتاب کی کھوج میں ان دیکھی حیرت انگیز کائناتوں میں داخل ہونےوالے کرداروں کے گردگھومتی ہے جنہیں وہاں شیطانی قوتوں کا سامنا کرناپڑتاہے۔

فلم کے ڈائریکٹرسام ریمی، پروڈیوسرکیون فج ہیں جبکہ اس کی کہانی مکائل والڈرون نے لکھی ہے،مرکزی کرداراس باربھی بینڈکٹ کمبربیچ نے اداکیا ہے اور دیگرکاسٹ میں ایلزبتھ اوسلن، بینڈکٹ وانگ ، میکائل اسٹل برگ سمیت کئی اداکار شامل ہیں۔

ڈاکٹراسٹرینج کی سب سے نمایاں بات اس کے بہترین ویژول ایفیکٹس ہیں۔

ہالی وڈ کی یہ فلم پاکستان اوربھارت سمیت دنیا بھرمیں 6 مئی کوریلیز کی گئی تھی، فلم کی 3 دن کی آمدنی 18 کروڑڈالرزسے زائد رہی ہے، اسے 200 ملین ڈالرزکی لاگت سے تیارکیاگیا۔



from SAMAA https://ift.tt/HDoXb0W

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے