باجوڑ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی، 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے، مختلف اسپتالوں میں 60 سے زائد افراد اب بھی زیر علاج ہیں، 38 افراد کی میتیں شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ کے علاقے خار میں اتوار کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کنونشن میں اس وقت خودکش دھماکا ہوا جب وہاں سیکڑوں افراد جمع تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کنونشن میں خودکش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی جبکہ 60 سے زائد افراد اب بھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 6 افراد کی حالت تشویشناک ہے، 60 سے زائد کو طبی امداد دے کر گھر بھیج دیا گیا، واقعے میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ 90 سے زائد زخمی اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، مزید 3 زخمیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد شہداء کی تعداد 46 ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ باجوڑ دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے 36 افراد کی میتیں شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں جبکہ 8 لاشیں ناقابل شناخت ہونے کی وجہ سے اسپتال میں موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقامی افراد لاپتہ پیاروں کی تلاش میں اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں، واقعہ کے بعد باجوڑ کی فضاء سوگوار ہے، ہر طرف غم کا سماں ہے، جاں بحق متعدد افراد کو ہزاروں اشکبار آنکھوں کے سامنے سپردخاک کردیا گیا۔
دوسری جانب کور کمانڈر پشاور اور آئی جی ایف سی باجوڑ پہنچ گئے، عسکری حکام نے دھماکے میں زخمی ہونیوالے افراد کی اسپتالوں میں عیادت کی اور جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا، مقامی حکام نے واقعے سے متعلق انہیں بریفنگ دی۔
کور کمانڈر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ غم کے گھڑی میں افواج پاکستان باجوڑ کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔
آئی جی ایف سی کا کہنا ہے کہ دہشتگردی ایک ناسور ہے جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ دوسری جانب مشیر صحت خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ صوبے کے مختلف اسپتالوں میں 61 زخمی زیر علاج ہیں، 50 سے زائد معمولی زخمیوں کو علاج کے بعد فارغ کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ریاض انور نے بتایا کہ تیمرگرہ اسپتال میں باجوڑ دھماکے کے 32 زخمی اور سی ایم ایچ پشاور میں 10 زخمی زیر علاج ہیں جبکہ مزید 3 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 3 اور باجوڑ میں 16 زخمی اسپتالوں میں داخل ہیں۔
باجوڑ دھماکے کی ایف آئی آر درج
باجوڑ میں جے یو آئی (ف) کے کنونشن میں دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تھانہ سی ٹی ڈی نے مقدمہ ایس ایچ او تھانہ خار کی مدعیت میں درج کیا، مقدمے میں انسداد دہشت گردی سمیت مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ جے یو آئی کنونشن میں 300 سے 350 افراد موجود تھے، پروگرام جاری تھا کہ 4 بج کر 10 منٹ پر خودکش دھماکا ہوا، دھماکے کے زخمیوں اور شہداء کو ریسکیو کے ذریعے اسپتال بھجوایا گیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/VsYzgt5
0 تبصرے