وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیارکرلی گئی ۔
موٹروہیکل ایگزامینر کے مطابق مفتی عبدالشکورکی گاڑی کی رفتار30 کلومیٹر جبکہ ٹکرمارنے والی ویگو کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی،مفتی عبدالشکور کی گاڑی سے ٹکرانے والی ویگوگاڑی کی رفتار 110 کلومیٹرتھی۔
موٹروہیکل ایگزامینررپورٹ کےمطابق حادثے کےوقت مفتی عبدالشکورکی گاڑی کی رفتار30 کلومیٹرتھی،اسلام آباد،شاہراہ دستورپرجائے حادثہ کے مقام پرگاڑی کی حد رفتار60 کلومیٹرفی گھنٹہ مقورہے۔شاہراہ دستورپرجائے حادثہ کے مقام پر اس وقت ٹریفک سگنلز فری کیےہوئےتھے۔
دوسری جانب پولیس نے حادثےکا مقدمہ درج کرلیا۔مقدمہ مفتی عبدالشکورکے دوست قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا۔مقدمے میں حادثاتی قتل،تیزرفتاری،گاڑی کو نقصان پہنچانےکی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آرکےمتن میں کہا گیا کہ تیزرفتاری گاڑی کی ٹکرسے مفتی عبدالشکورکی جائےوقوعہ پرموت واقع ہوگئی۔حادثے میں وفاقی وزیرکی سرکاری گاڑی بھی مکمل طورپرتباہ ہوگئی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور عبد الشکور ٹریفک حادثے میں جاں بحق
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امورمفتی عبدالشکورکی میت اسلام آباد سے لکی مروت پہنچا دی گئی۔مفتی عبدالشکورکی نمازِ جنازہ لکی مروت میں واقع آبائی گاؤں تاجبی خیل میں دوپہر2 بجے ادا کی جائے گی۔
علاقے میں پولیس کی جانب سے سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے،جنازہ گاہ اور راستوں میں پولیس نفری تعینات کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مفتی عبدالشکوراسلام آباد میں میریٹ سے سیکریٹریٹ چوک کی طرف جا رہے تھےکہ شاہراہِ دستور پر ایک گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی تھی۔
حادثے کے بعد مولانا عبدالشکورکو پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے تھے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/wxZFozT
via IFTTT
0 تبصرے