Breaking News

header ads

موجودہ حکومت کو ملنے والے قرضوں اور امداد کی تفصیلات

وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق نے موجودہ حکومت کو ملنے والے غیر ملکی قرضوں اور امداد کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کرادیں۔

اسپیکر پرویزاشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق نے موجودہ حکومت کو ملنے والے قرضوں اور امداد کی تفصیلات پیش کیں۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ موجودہ حکومت کو امداد اور قرضوں کی مد میں مجموعی طور پر 5665.83 ملین ڈالر ملے۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور کے تحریری جواب کے مطابق حکومت کو 5609.92 ملین ڈالرقرض کی مد میں جب کہ 55.92 ملین ڈالر امداد کی رقم ملی۔

ملک میں آدھی معاشی سرگرمیاں بغیر ٹیکس ہونےکا انکشاف

اجلاس میں وزیرمملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے انکشاف کیا کہ ملک میں آدھے کاروبار بغیر کسی ٹیکس کے چل رہے ہیں، پاکستانی ٹیکس دہندگان کو سوچنا چاہیے کہ ملکی معیشت میں ان کا حصہ ہونا چاہیے۔

عائشہ غوث نے کہا کہ ایف بھی آر کو اپنی پالیسی بدلنے کی ضرورت ہے، ایف بی ار کو نئے لوگوں کو ٹیکس کےدائرے میں لانا چاہیے۔

وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ ملک ڈیفالٹ ہونے کا کوئی اندیشہ نہیں، جب حکومت میں آئے تو ڈیفالٹ کے بادل منڈلا رہے تھے، حکومت میں آئے تو آئی ایم ایف کا پروگرام بند تھا اب شروع ہو چکا ہے۔

وزیرتجارت کا تحریری جواب

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزیر تجارت سید نوید قمر نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ آزاد تجارتی معاہدہ کے تحت پاکستان کا افغانستان سےکوئی معاہدہ زیرغورنہیں۔

وزیرتجارت نے اپنے جواب میں بتایا کہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت 2017 سے ایران سےساتھ مذاکرات کیے جا رہے ہیں، ایران سے آزاد تجارتی معاہدے کےتحت مذاکرات کے 4 دور ہوچکے ہیں، اور آخری دور 2019 میں ہوا تھا، تاہم بینکنگ چینلزکی عدم موجودگی اور ایران پر پابندیاں عائد ہونے کے باعث تاخیر ہوئی۔

وزارت خزانہ کا تحریری جواب

دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزارت خزانہ نے بھی 4 نومبر تک غیر ملکی زرمبادلہ ذخائرکی تفصیلات پیش کردیں۔

وزارت خزانہ کے جواب کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 13 ارب 72 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے زائد ہیں، جن میں سے اسٹیٹ بینک کے پاس 7 ارب 95 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سے زائد اور کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے ذخائر ہیں۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/4VWhQDS
via IFTTT

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے