چیئرمین ٹریڈنگ کارپوریشن نے انکشاف کیا ہے کہ 10 سرکاری ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن کی نادہندہ ہیں۔
ذیشان خانزادہ کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس ہوا، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ 10 سرکاری ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن کے نادہندگان ہیں۔
چیئرمین ٹریڈنگ کارپوریشن (ٹی سی پی) نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاق اور صوبائی سرکاری ادارے ٹی سی پی کے 127 ارب روپے کے نادہندہ ہیں، اور 127 ارب روپے میں81 ارب سے زائد کا مارک اپ شامل ہے۔
چیئرمین ٹی سی پی نے اجلاس کو بتایا کہ سب سے بڑی نادہندہ وفاقی وزرات صنعت و پیدوار ہے جس نے ٹی سی پی کے 100 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ اس کے علاوہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے 63 ارب روپے اور نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ نے 35 ارب روپے کی اداٸیگی کرنی ہے۔
چیئرمین ٹی سی پی نے وضاحت کی کہ وزرات صنعت و پیدوار یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے اشیاء درآمد کرواتی ہے، اس کے علاوہ کھاد بھی درآمد کرائی جاتی ہے، پیپرا رولز کے باعث اشیاء کی درآمد میں مسئلہ ہوتا ہے، عالمی منڈی سے خریداری کیلئے جاتے ہیں تو چیزمہنگی ہوجاتی ہے، ٹی سی پی اپنی آمدن بینکس میں رکھنے کے بجائے گورنمنٹ سیکیورٹیز پر سرمایہ کاری کرتی ہے۔
اجلاس میں شریک سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پیپرا رولز کے باعث ہم گیس نہیں خرید پائے، پیپرا رولزکےحوالے سے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ مسائل حل ہوں۔
سیکرٹری تجارت صالح فاروقی نے کہا کہ ٹی سی پی ایمرجنسی صورت حال کو ڈیل کرتی ہے۔
چیئرمین ٹی سی پی نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کےعلاوہ آزاد کشمیر،گلگت بلتستان نےبھی پیسے دینے ہیں، واجب الادا رقم میں 82 ارب سود، 46 ارب کی اصل وصولیاں شامل ہیں، یہ بقایاجات 2004 سے قابل وصول ہیں، کمیٹی ہماری ان وصولیوں کو ممکن بنانے کیلئے مدد کرے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/dZpMFw0
via IFTTT
0 تبصرے