Breaking News

header ads

کاش ہمیں کسی کےپاس جاکر مانگنا نہ پڑتا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کاش ہمیں کسی کے پاس جاکر مانگنا نہ پڑتا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے، بیٹیاں ملکی ترقی میں بھرپور طریقے سےحصہ لے رہی ہیں، اس بات سے حوصلہ ملتا ہےکہ قوم کی بیٹیاں کس طریقے سے آگے بڑھ سکتی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وژن نہ ہو تو سونا بھی ریت بن جاتا ہے، ہمارے بچے پوچھتے ہیں کہ 75سال بعد قائد کا پاکستان کہاں کھڑا ہے.

وزیر اعظم نے کہا کہ چند دن قبل سعودی ڈویلپمنٹ فںڈ کا وفد آیا، سعودی وفد نے پلندہ کھول دیا کہ انہوں نے اسپتال کا منصوبہ تحفے میں دیاتھا، وہ قرضہ نہیں گرانٹ تھی مگر فائلیں الماری میں پڑی رہیں کسی کو فکر نہیں تھی، میں نے سعودی ٹیم سے شرمندگی کا اظہار کیا، معذرت کی اور 2 دن کا وقت مانگا، میں نے 48 گھنٹے دئیے اور اس میں ہرچیز مکمل تھی۔

سابق حکومت کو سعودی عرب نے مفت کا پیسا دیا وہ بھی استعمال نہیں کیا، اگر مفت اسپتال بن جاتا تو عوام کا ہی فائدہ ہوتا، انہوں نےکہا آپ منصوبے بنائیں، ایک آئل ریفائنری کا بھی کہا ہے، یہی آئل ریفائنری کا مںصوبہ وہ 2019 میں خود لےکر آئے تھے، اب وہ آئل ریفائنری لے کر آئیں گے جس کی مالیت 10 سے 12 ارب ہے۔

پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین بھی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، امریکا سے ہمیں تعلقات خراب کرنے کی کیا ضرورت تھی، کشکول لے کر جاتے ہیں پھر کیا ضرورت تھی آبیل مجھے مار، یہ کہاں کی پاکستانیت، خدمت اور سیاست ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاش ہمیں کسی کے پاس جاکر مانگنا نہ پڑتا، وقت بہت ضائع ہوگیا ہے مگر ابھی بھی وقت ہے، ہمارے پاس محدود وسائل ہیں، وزراءدن رات محنت کررہے ہوتے ہیں، وزیر خزانہ آج کل دن رات فنڈز کے حوالے سے فکرمند ہیں، وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے بات کررہے ہیں۔

بنگلا دیش سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ میں یہ بات محتاط انداز میں کر رہا ہوں کہ اس وقت سوچ یہ تھی کہ یہ بوجھ ہے اس کو اتارو۔ کسی صورت بنگلا دیش کو پاکستان سے علیحدہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ آج بنگلا دیش کی ایکسپورٹ پاکستان سے زیادہ ہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/ZstGQDm
via IFTTT

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے