2018 سے ارجنٹ کیسز دفتری اوقات کے بعد بھی سننے کی پالیسی بنائی گئی جس کے بعد سے اب تک سیکڑوں کیسز دفتری اوقات کے علاوہ بھی سنے جاچکے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ ميں دفتری اوقات کے علاوہ کتنے کيسز سنے گئے، اس کا ڈيٹا سامنے آ گيا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اپنے جلسوں ميں رات گئے عدالت کھلنے پر اعتراض اٹھاتے رہے ہیں، لیکن ارجنٹ کیسز کو دفتری اوقات کے بعد بھی سننے کی پالیسی انہی کے دور حکومت کے پہلے سال 2018 سے بنائی گئی تھی۔
تحریک انصاف کی حکومت میں بنائی گئی پالیسی سے مختلف سیاسی رہنما 4 سال کے دوران مستفید ہوئے، ۔
عدالتی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق 2018 سے اب تک مجموعی طور پر 759 کیسز دفتری اوقات کے علاوہ سنے گئے۔
عدالتی ذرائع نے بتایا کہ 2018 میں 137، 2019 میں 139 اور 2020 میں 138 کیسوں کي سماعت ہوئی، جب کہ 2021 میں 180 اور 2022 میں 165 کے کیسز کی سماعت دفتری اوقات کے علاوہ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف اورعمران خان سمیت سیاسی کیسز دفتری اوقات کے علاوہ سنے گئے، اور عام سائلین کے کیسز کی سماعت بھی دفتری اوقات کے علاوہ ہوتی رہی۔
عمران خان کی جانب سے نواز شریف کیس کی ہفتے کے روز سماعت پر تنقید کی گئی تھی، جب کہ خود عمران خان کو اتوار کے روز حفاظتی ضمانت دی گئی۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے لیے عید کی چھٹی کے روز بھی عدالت لگائی گئی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/lK1FRBc
0 تبصرے