Breaking News

header ads

نواز شریف نے کبھی این آر او نہیں مانگا، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا ہے، مریم کی بریت کو این آر او کہنا قابل مذمت ہے، نواز شریف نے کبھی این آر او نہیں مانگا ہے۔

لاہور کے خصوصی سینٹرل عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز کی بریت کو این آر او کہنا قابل مذمت ہے،عمران خان نے تسلیم کیا کہ پانچ ووٹ خریدے، عمران نیازی کا سارا ڈرامہ بے نقاب ہو گیا۔ سابق حکومت کے دور میں پاکستان کے امریکا سے تعلقات خراب کئے گئے، دن رات جھوٹ بولا گیا، آڈیو میں کہا گیا میر جعفر اور میر صادق کا پروپیگنڈا کرو،انہوں نے پاکستان کو دنیا میں رسوا کردیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو قوم کو جواب دینا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کا سارا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا، آڈیو میں انہوں نے خود پانچ بندے خریدنے کا اعتراف کیا، سازش کا جھوٹا بیانیہ گھڑا گیا۔ عمران خان دنیا میں سب سے زیادہ فراڈ اور جھوٹ بولنے والے شخص ہیں، انہوں نے قوم کے خلاف سازش کی جس کی آڈیو آچکی ہے۔

زیراعظم نے مزید کہا ہے کہ مریم نواز کی بریت کو این آر او کہنا قابل مذمت ہے، ہم عدالت اور قانون کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، چاہے کوئی وزیر اعظم ہو یا گورنر، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوتا، عمران خان بتائیں علیمہ خان کو دبئی اور امریکا میں اثاثے چھپانے پر این آر او کس نے دیا،عمران نیازی اپنے دور میں دیئے گئے این آر اوز کا حساب دیں۔ سال 2017 میں عدالت نے نواز شریف کو تقریباً 100 روز تک روزانہ کی بنیاد پر طلب کیا تو انہوں نے عدالت سے کوئی این آر او نہں مانگا بلکہ پاناما کی تحقیقات کے لیے خود سپریم کورٹ کو خط لکھا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی نے خندہ پیشانی سے کئی کئی سال بدترین صعوبتیں برداشت کیں، میری پارٹی کے ساتھیوں نے بھی بڑی صبر کے ساتھ جیلیں کاٹیں اور ظلم برداشت کیا۔ عمران خان کی اس سے زیادہ گھٹیا اور قابل مذمت اور کوئی بات نہیں ہو سکتی کہ مریم نواز کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے این آر او ملا ہے، مریم نواز نے اپنا مقدمہ میرٹ پر لڑا، مریم نواز کو نیب قوانین میں ترامیم کے تحت بریت نہیں ملی بلکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کے اصل قانون کے تحت انہیں بریت دی۔

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جن دنوں عمران خان نئے نئے وزیراعظم بنے تھے اس وقت ان بہن علیمہ خان کو ایف بھی آر سے این آر او میں نے تو نہیں دلوایا تھا، چند ہفتوں قبل فرح گوگی کو محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب سے کلین چٹ میں نے تو نہیں دلوائی، 3 روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کے ایک حلیف کو کلین چٹ دی، یہ این آر او بھی میں نے نہیں دلوایا۔ عمران خان کے دور میں ہیلی کاپٹر کیس بند کردیا گیا، وہ این آر او عمران خان نے اپنے لیے خود دلوایا یا میں نے دلوایا؟ میں تو آج بھی عدالت کے سامنے پیش ہوا ہوں تاکہ دنیا کو یہ احساس ہو کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/mQkdCvJ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے