وفاقی حکومت نے نواز شريف کی سزا معطل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کے پاس کسی کی بھی سزا ختم، کم يا معطل کرنے کا اختيار ہے۔
برطرف وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے راہیں ہموار ہونے لگی ہیں۔ ن لیگی حکومت نے نواز شریف کی سزا معطلی سے متعلق غور شروع کردیا۔
سماء کو دیئے گئے تہلکہ خيز انٹرويو ميں وفاقی وزیر داخلہ نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت کے پاس کسی کی بھی سزا ختم، کم يا معطل کرنے کا اختيار ہے۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے پنجاب اور وفاق ميں حلف کے آئينی بحران کے بعد قانون میں تبدیلی لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے بحران کے بعد قانون میں تبدیلی لائيں گے، وزيراعظم يا وزيراعلیٰ کے منتخب ہوتے ہی پريذائيڈنگ افسر حلف لے۔
پارٹی قیادت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کو آئندہ انتخابی مہم کی قيادت کرنی چاہيے۔ مريم نواز عوامی رابطہ مہم کی قيادت کريںگی۔
مسجد نبوی میں پیش آنے والے واقعہ پر ان کا کہنا تھا کہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بے حرمتی کی پلاننگ پاکستان اور لندن میں ہوئی۔ پاکستان اور لندن سے لوگ سعوديہ گئے۔ تمام پہلووں کا جائزہ لے کر ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیںگے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نيب ختم کرنے سے ہميں سياسی نقصان پہنچے گا، چيئرمين نيب کو نہیں رہنا چاہيے نا ہميں رکھنا چاہيے۔
کراچی دھماکے سے متعلق جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ کیا کراچی دھماکے میں بیروبی ہاتھ ملوث ہے؟ جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ دھماکے میں یقیناً بیرونی ہاتھ ہوگا، پڑھی لکھی فیملی اس واقعہ میں ملوث تھی۔
پیپلزپارٹی کا ردعمل
ن لیگی حکومت کے اعلان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیر رہنما نیئر بخاری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی کو ایسے کسی اعلان سے متعلق علم نہیں۔ پارٹی کی میٹنگ بیٹھے گی جس میں غور کیا جائے گا، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
from SAMAA https://ift.tt/Izm4eFk
0 تبصرے