وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی کسی بات سے اختلاف نہیں،بس کچھ چیزوں کی لفاظی کو دیکھنا ہوگا۔
نوری آباد پاور پلانٹ مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتےہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ کیس کی بیس سے بائیس سماعتیں ہوچکی ہیں اور 17 لوگ کراچی سے آکر حاضری لگواتے ہیں۔
تحریک عدم اعتماد سے متعلق انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے ملاقات ہوئی ہے اور وہ کچھ مطالبات لے کرآئے تھے۔ مراد علی شاہ سے سوال کیا گیا کہ کیا ایم کیو ایم کے مطالبات ماننے کیلئے قانون سازی کی طرف جانے پر تیار ہیں؟۔ اس پر مراد علی شاہ نے جواب دیا کہ ایم کیو ایم کی کسی بات سے اختلاف نہیں،بس کچھ چیزوں کی “ورڈنگ “ دیکھنا ہوگی،ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمیں وفاق سے حق ملے۔
وزیراعظم سے متعلق مراد علی شاہ نے طنزیہ کہا کہ عمران خان نے جن ایک کروڑ لوگوں کو نوکری دی وہ تو جلسے میں آئیں گے،عوام نے پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے دوران مینڈیٹ دیا ہے کہ عمران خان کو نکالیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے دعویٰ کیا کہ عدم اعتماد میں اپوزیشن کے 172 سے زیادہ ووٹ نکلیں گے،عوام نے اپنے رکن قومی اسمبلی کو کہا ہے کہ عمران خان کو اقتدار سے نکالیں۔
مراد علی شاہ نے نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت فیصلہ کرے گی کہ 25 تاریخ کے مارچ میں کیسے شرکت کرنی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جنہوں نے عوام کو مصیبت میں ڈالاہوا ہے ان کے ساتھ مفاہمت کا کبھی نہیں سوچا،عمران خان نے پتہ نہیں کس کے ایجنڈے پر عوام کو تکلیف دینا تھی۔
from SAMAA https://ift.tt/63MQWup
0 تبصرے