وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قومی ورثے ریڈیو پاکستان پشاور کو آگ لگانے سے زیادہ ملک دشمنی کیا ہوگی، یہ حملہ کرنیوالوں اور دشمنان پاکستان میں کوئی فرق نہیں، ملزمان کو آئین و قانون کے مطابق سزا ضرور ملے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے شرپسندوں کے ہاتھوں نذر آتش کئے گئے قومی ورثے ریڈیو پاکستان کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، گورنر، وفاقی وزراء اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔
وزیراعظم کو ریڈیو پاکستان کی عمارت، ریکارڈ اور نشریات کو پہنچنے والے نقصان اور بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ واقعے کے 26 گھنٹے بعد ریڈیو پاکستان کی نشریات بحال کی گئی، ریڈیو پاکستان کے سوت القرآن چینل کی کسی ایک چیز کو بھی نقصان نہیں پہنچا، 100 سال سے زیادہ کی ریکارڈنگ اور تاریخی ورثے کو بہت نقصان ہوا۔ اس موقع پر انہوں نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو تنخواہ فوری ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
ریڈیو پاکستان پشاور میں یوم تکریم شہداء کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب ریڈیو پاکستان کی عمارت کو دیکھ کردکھی ہیں، یہ وہ تاریخی عمارت ہے جہاں پاکستان بننے سے قبل ریڈیو کا نظام موجود تھا، پشاور سے 14 اگست 1947ء کو پاکستان کی آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں، دنیا کو اس تاریخی سینٹر سے بتایا گیا کہ پاکستان معرض وجود میں آجا چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جس مرکز سے آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں اسے راکھ کا ڈھیر بنا دینا، 9 اور 10 مئی کو دلخراش واقعات ہوئے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو اجتماعی کاوشوں کے نتیجے میں ایٹمی قوت بنایا، قومیں تاریخی ورثے کی حفاظت کیلئے جانیں قربان کردیتی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہاں آرکائیو کو جلادیا گیا، 100 سالہ ریکارڈ کا تباہ ہونا افسوسناک ہے، ہم نے خود اپنے ورثے کو اپنے ہاتھوں سے تباہ کردیا، ریڈیو پاکستان کو آگ لگانے سے زیادہ ملک دشمنی کیا ہوگی، جن لوگوں نے یہ شرمناک کام کیا ان میں اور دشمنان پاکستان میں کوئی فرق نہیں، ایسے واقعات کا ہمارا ازلی دشمن بھی نہ سوچ سکا، ملزمان کو قانون اور آئین کے مطابق سزا ضرور ملے گی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/CVXwmi8
via IFTTT
0 تبصرے