ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے کہا ہے کہ مارچ کے مہینے میں آرمی چیف کو ان کی مدت ملازمت میں غیر معینہ مدت کی توسیع کی پیشکش کی گئی اور میرے سامنے کی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اسٹیبلشمنٹ نے یہ فیصلہ کیا کہ ہمیں اپنے آپ کو اپنے آئینی کردار تک محدود رکھنا ہے۔ یہ فرد واحد کا فیصلہ نہیں تھا، اس پر ادارے میں بہت بحث ہوئی اور ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ ملک اور ادارے کا مفاچ اسی میں ہے کہ ہم اپنے آپ کو آئینی کردار تک محدود کریں اور سیاست سے باہر نکل جائیں۔
میر جعفر، میر صادق، غدار، نیوٹرل اور جانور کیوں کہا جارہا ہے؟
سربراہ آئی ایس آئی نے کہا کہ میرا یہ ایمان ہے کہ کسی بھی سوچ یا فکر سے تعلق رکھنے والے ہر پاکستانی کا برابر حق ہونا چاہیے، میرے ادارے یا ایجنسی کو کسی ایک سوچ یا فریق کے ساتھ منسلک نہیں ہونا چاہیے، یہی اس ادارے کی شان اور آن ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس اور رواں برس مارچ میں ہم پر بہت دباؤ آیا لیکن ادارے اور آرمی چیف نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنے آنئی کردار پر محدود رہنے کے فیصلے سے نہیں ہٹیں گے۔
سربراہ آئی ایس آئی نے کہا کہ ’’جنرل باجوہ صاحب چاہتے تو اپنے آخری 6، 7 مہینے بہتر سہولت سے گزار سکتے تھے۔ وہ یہ فیصلہ نہ کرتے، اپنی ذات کو مقدم رکھتے تو آرام سے نومبر میں ریٹائر ہوکر چلے جاتے، نہ کسی کو تنقید کرنی تھی اور نہ غلاظت بولنی تھی لیکن انہوں نے فیصلہ ملک کے حق میں کیا، وہ فیصلہ کیا جو ادارے کے حق میں ہے، انہوں نے اس کے لئے اپنی ذات بھی قربان کردی ’‘۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف یہ چاہتے تھے کہ ان کی لیجیسی میں ایک ایسا ادارہ ہو جس کا آئینی کردار ہو، اس کا ایسا کردار ہو جسے متنازع نہ بنایا جاسکے، مارچ کے مہینے میں آرمی چیف کو ان کی مدت ملازمت میں غیر معینہ مدت کی توسیع کی پیشکش کی گئی، میرے سامنے کی گئی لیکن انہوں نے اس کو بھی ٹھکرا دیا کیونکہ انہپوں نے فیصلہ کیا تھا کہ ادارے کو متنازع کردار سے ہٹا کر آئینی کردار پر لانا ہے۔
سربراہ آئی ایس آئی نے کہا کہ میں یہ ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کا سپہ سالار میر جعفر ہے ، غدار ہے تو ماضی قریب میں اتنی تعریفوں کے پُل کیوں باندھتے تھے، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ سپہ سالار غدار ہے تو اس کی مدت ملازمت میں اتنی توسیع کیوں دے رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سپہ سالار غدار ہے لیکن آپ ان ہیں پوری زندگی کے لئے اس ملازمت میں رہنا ہے تو رہیں، اگر وہ آپ کی سوچ میں غدار ہیں تو پھر آج بھی ان سے پس پردہ کیوں ملتےہیں؟۔ ہمیں آپ کے ملنے پر اعتراض نہیں، آپ ملیے، ہرشہری کی آواز پر لبیک کہنا ہمارا فرض ہے، لیکنیہ نہ کریں رات کی خاموشی میں بند دروازے کے پیچھے ملیں لیکن دن میں اسی بندے کو غدار کہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/PArMVOE
via IFTTT
0 تبصرے