Breaking News

header ads

کامران ٹیسوری سندھ کے نئے گورنر تعینات

کامران ٹیسوری کو سندھ کا نیا گورنر تعینات کردیا گیا ہے۔

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کامران ٹیسوری کو سندھ کا نیا گورنر تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ صدر مملکت نے منظوری آئین کے آرٹیکل 101 کی ذیلی شق ایک کے تحت دی۔

گورنر سندھ کا عہدہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما عمران اسماعیل کے استعفیٰ کے بعد سے خالی تھا۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں مسلم لیگ فنکشنل سے شمولیت اختیار کرنے والے سیاسی رہنما کامران ٹیسوری نے گزشتہ ماہ ستمبر میں ہی جماعت میں واپس شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

کامران ٹیسوری نے 9 ستمبر کو پارٹی سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور اراکین رابطہ کمیٹی سے ملاقات کے بعد ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان کیا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں پہلی بار اختلافات اس وقت سامنے آئے تھے جب سال 2018 میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اس وقت کے تنظیمی ذمہ داران اور رابطہ کمیٹی نے اس فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فاروق ستار کو فیصلے پر نظرثانی کا کہا تھا اور یہ معاملہ اس حد بگڑ گیا تھا کہ فاروق ستار نے پارٹی سربراہی سمیت تنظیم سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

کامران ٹیسوری کو پارٹی کے اندر اس تقسیم کا ذمہ دار سمجھا جاتا رہا ہے جس کے نتیجے میں ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی سے الگ ہوئے۔

کامران ٹیسوری کون ہیں؟

کاروباری شخصیت کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی مزید ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم-پی آئی بی میں تقسیم ہو گئی تھی جو اس وقت ڈپٹی کنوینر تھے اور ڈاکٹر فاروق ستار کے پسندیدہ تھے۔

کامران ٹیسوری ہمیشہ سے سنار نہیں ہیں۔ اس سے قبل وہ منی چینجر کا کام کرتے تھے۔ سال 1990 کی دہائی میں ٹیسوری گولڈ کا قیام عمل میں آیا تو کاروبار بڑھانے کے ساتھ ساتھ کامران ٹیسوری کی سیاست میں دلچسپی بھی بڑھتی گئی۔

سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں جب ارباب غلام رحیم وزیرِاعلیٰ سندھ بنے تو کامران ٹیسوری کی ان سے قربت بڑھتی گئی اور پھر نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ کئی وزرا بھی اپنے کاموں کے لیے وزیرِ اعلیٰ سے پہلے ان سے رابطے کرنے لگے۔

اختلافات کی وجہ بھی بنے

سندھ سے تعلق رکھنے والے چند سیاست دانوں کا یہ کہنا ہے کہ ارباب غلام رحیم اور امتیاز شیخ کے درمیان اختلافات کی وجہ بھی کامران ٹیسوری تھے۔

بدین کی زمینوں کا مسئلہ

مشرف دور کے بعد ملک میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہوئی اور ذوالفقار مرزا وزیرِ داخلہ بنے تو انھوں نے کامران ٹیسوری پر بدین میں زمینوں پر قبضے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمات قائم کیے جس میں کامران ٹیسوری کو جیل جانا پڑا۔

ایم کیو ایم میں شمولیت

کامران ٹیسوری نے جیل سے رہا ہونے کے بعد سنہ 2013 میں مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی تاہم اس کے کچھ ہی عرصے میں پارٹی کی مرکزی قیادت میں اختلاف پیدا ہو گیا جس کی وجہ مبینہ طور پر کامران ٹیسوری کو قرار دیا جانے لگا۔ اس کے بعد انھوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہونے کی کوشش کی۔

کامران ٹیسوری ایک سال کے عرصے میں ایم کیو ایم میں اس مقام پر پہنچ گئے جہاں 20، 25 سال کی سیاسی جدو جہد کرنے والے پہنچ پاتے ہیں۔ انہیں ایم کیو ایم میں شمولیت کے ایک سال کے دوران صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 سے ضمنی انتخاب کا ٹکٹ ملا، انتخاب میں ناکامی کے باوجود رابطہ کمیٹی کی ممبر شپ ملی اور وہ فوراً ڈپٹی کنوینر بنا دیے گئے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/feB4rbL
via IFTTT

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے