لاہور کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور صاحبزادے حمزہ شہباز کو فرد جرم کیلئے 7 ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔
اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور میں ہفتہ 30 جولائی کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر حمزہ شہباز اور شہباز شریف کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی تھی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات اور حمزہ شہباز کمر درد کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔
آج ہونے والی سماعت میں شہباز شریف کے وکیل نے دائر درخواست پر وضاحت دیتے ہوئے عدالت کے روبرو کہا کہ گزشتہ روز شہباز شریف اسلام آباد میں سرکاری میٹنگز میں مصروف تھے، وہ اسلام آباد سے لاہور آنے کے لیے تیار تھے، رات موسم کی خرابی پر انہیں سفر سے منع کیا گیا۔
اس موقع پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حاضری معافی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ضمانت منظور ہوتے ہی ملزم نے عدالت پیش ہونا چھوڑ دیا ہے۔ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ملزم ملک مقصود کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے، ملزم ملک مقصود کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کرا دیا ہے۔
ایف آئی اے نے اشتہاری ملزم سلمان شہباز کی جائیداد کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اداروں سے ریکارڈ آ گیا ہے اور کچھ سے آنا باقی ہے۔
ایف آئی اے کی اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کیخلاف کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/fY7vLJu
0 تبصرے