حکومت نے غیراخلاقی مواد کی تشہیر، ہراسگی، کردار کشی کی ذریعے ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں سوشل میڈیا پر ہراسگی، غیراخلاقی ویڈیوز اپلوڈ کرنے، بلیک میلنگ اور کردارکشی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں غیراخلاقی مواد کی تشہیر، ہراسگی، کردار کشی کی ذریعے ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا، اور وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے سائبرکرائم میں ملوث ایسے افراد کے خلاف سخت اور فوری ایکشن کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایات جاری کیں۔
وزیرداخلہ ثنااللہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرتوہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد کی موجودگی اور تشہیر سے معاشرے میں انارکی اور بیگاڑکا اندیشہ ہے، ایسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، کاروائی بلا تفریق عمل میں لائی جائے گی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اخلاقی اقدار پامال کرنے والوں کیخلاف متعلقہ ادارے زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائیں، شہریوں کی عزت نفس محفوظ بنانے کیلئے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور دیگر ادارے فعال کردار ادا کریں۔
اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ شہری اپنی شکایات ایف آئی اے کے رابطہ نمبرز پر بھیجیں بلا تاخیر عملدرآمد کریں گے، شہری شکایات ایف آئی اے پورٹل اور 111345786 یا ہمارےدفتر میں درج کروا سکتے ہیں۔
اجلاس میں سائبرکرائم بالخصوص ہراسگی اور توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے اوراس کی تشہیر سے متعلق قوانین مؤثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اور ہراسگی،کردارکشی سےساکھ خراب کرنےکے معاملے پر پیکا آرڈیننس2016 میں ضروری ترامیم کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا۔
ورکنگ گروپ قانون سازی اور انتظامی اقدامات کے حوالے سے معاملات کاجائزہ لے گا، جب کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاق رائے سے مرتب شدہ سفارشات وزارت داخلہ کو پیش کرے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/lPmnLF5
via IFTTT
0 تبصرے