پاکستان تحریک انصاف کے 5 اراکین پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھا لیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس بروز جمعرات 7 جولائی کو اسپیکر چوہدری پرویز الہیٰ کی زیر صدرات شروع ہوا۔
اجلاس میں حکومتی اراکین اور اتحادی اراکین شریک نہیں ہوئے۔ اجلاس میں صرف اپوزیشن اراکین موجود تھے۔ آج ہونے والے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے خواتین کی 3 اور اقلیتوں کی دو مخصوص نشستوں پر اراکین نے حلف اٹھایا۔
خواتین کی تین مخصوص نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا اور فوزیہ عباس نے حلف اٹھایا، جب کہ اقلیتوں کی دو مخصوص نشستوں پر حبکوک رفیق اور سیموئیل یعقوب نے حلف اٹھا۔
پانچ مخصوص نشستوں پر حلف اٹھانے کے بعد پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کی تعداد 173 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے منحرف اراکین کے نااہل ہونے کے بعد خالی ہونے والی پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین کا نوٹیفیکینش جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کی رکن فوزیہ عباس نسیم، بتول زین جنجوعہ اور سائرہ رضا منتخب ہوئیں۔
پنجاب اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر بھی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، اقلیتی نشستوں پر حبکوک رفیق ببو اور سموئیل یعقوب کا نوٹیفکیشن جاری ہوا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دے کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر پی ٹی آئی کی درخواست پر دیگر اراکین کے ساتھ مخصوص نشستوں کے 5 اراکین کو بھی نااہل قرار دیا تھا۔
نااہل قرار دیئے گئے اراکین میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی اراکین عظمیٰ کاردار، عائشہ نواز اور ساجدہ یوسف شامل تھیں، جب کہ اقلیتی نشستوں پر اعجاز مسیح اور ہارون عمران گل شامل تھے۔
قبل ازیں 28 مئی کو پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر اراکین کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی سبطین خان نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کی 5 مخصوص نشستوں پر نوٹیفیکیشن جاری کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو نام فراہم کر چکی ہے لیکن ای سی پی نوٹیفکیشن جاری نہ کر کے قانون اور رولز کی خلاف وزری کررہا ہے۔
31 مئی کو لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر اراکین کے نوٹی فکیشن کا فیصلہ 2 جون تک کرنے کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس امیر بھٹی نے کی تھی۔

3 جون کو پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر نئے اراکین صوبائی اسمبلی کے نوٹیفکیشن سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ یہ 5 مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین اسمبلی کے نااہل ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔
گزشتہ ماہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر منتخب پی ٹی آئی کے 5 اراکین سمیت 25 منحرف اراکین اسمبلی کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو ووٹ دینے پر ڈی سیٹ کر دیا گیا تھا اور انہیں 23 مئی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے باضابطہ طور پر ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔
اس کے بعد پی ٹی آئی نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 5 نئے اراکین صوبائی اسمبلی کو نوٹس بھیج کر ذاتی حیثیت میں طلب کرے جس کے بعد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر فیصلہ کرنے کے لیے 2 جون کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ETwvoJO
via IFTTT
0 تبصرے