Breaking News

header ads

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر ديئے گئے

الیکشن کمیشن نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات روکنے کے لئے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

مسلم لیگ کے درخواست گزار وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی جانب سے عادل عزیز قاضی عدالت میں پیش ہوئے، جنہوں نے مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا جو شیڈول جاری کیا وہ 2015 کی حلقہ بندیوں پر ہے، جب کہ اسلام آباد کی آبادی 8 لاکھ سے 20 لاکھ ہوچکی ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو حکم دے کہ اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد کو بڑھایا جائے، اور نئی حلقہ بندیوں کے مطابق انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔

عدالت نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی درخواستیں منظور کر ليں، اورالیکشن کمیشن کو 65 روز میں نئی حلقہ بندیاں کرکے الیکشن شیڈول جاری کرنے کی ہدايت کر دی۔

اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان دیا تھا کہا کہ اسلام آباد میں پہلے نئی حلقہ بندیاں کریں گے پھر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول دیں گے۔

الیکشن کمیشن نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومتیں بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہیں، لہذاٰ عدالت وفاقی حکومت کو بلدیاتی انتخابات کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کا حکم دے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں، ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اسلام آباد کی آبادی 8 لاکھ سے 20 لاکھ ہوچکی ہے، اسلام آباد کی یونین کونسل کی تعداد کو بڑھایا جائے، کیوں کہ جو شیڈول جاری کیا وہ 2015 کی حلقہ بندیوں پر ہے۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں کومضبوط بنائیں گے، اختیارات میں اضافہ کریں گے، اور بہت جلد عوام معاشی حالات پر خوشخبری سنیں گے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اتحادیوں کےساتھ مل کر مسائل حل کریں گے، نفرت کو ختم کریں گے، آج بھی اپوزیشن کودعوت دیتے ہیں آئیں مل کر بیٹھیں۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/Jm5WYCG
via IFTTT

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے