سردار عثمان بزدار پنجاب اسمبلی پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کی جانب سے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی سربراہی کا امکان ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے مختصر اور محتاط انداز میں گفتگو کرتے ہوئے سردار عثمان بزادر کا کہنا تھا کہ فی الحال کسی بات پر اپنی رائے نہیں دے سکا، ٹیم سے مشاورت کے بعد ہی صورت حال واضح ہوگی۔
واضح رہے قبل ازیں گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے سردار عثمان بزدار کا بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب دیا گیا استعفیٰ اعتراض لگا کر مسترد کردیا گیا تھا، جس کے بعد صوبائی کابینہ بھی بحال ہوگئی ہے۔ گورنر پنجاب کی جانب سے آج بروز ہفتہ 30 اپریل کو کابینہ اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے آج نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو حلف لینے کا حکم دے رکھا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے گورنر ہاؤس کے اطراف میں 1400 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔گورنر ہاؤس کے باہر واٹر کینن اور اینٹی رائٹ فورس بھی تعینات کردی گئی ہے۔
لاہور کے علاقے مال روڈ 8 کلب، چاینہ چوک، پنجاب اسمبلی اور شملہ پہاڑی کے اطراف سے جانے والے راستے بند کر دیے گئے۔ 12 کروڑ آبادی والے پاکستان کے اس صوبے میں تاحال وزیراعلی سے متعلق کوئی پوزیشن واضح نہیں ہوسکی ہے اور آئینی بحران کی سی کیفیت جاری ہے۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس آنے والے اشخاص کو مکمل شناخت،چیکنگ کے بعد ہی داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کوگورنر ہاؤس میں ہر گز داخل نہ ہونے دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاوس منعقد کی جارہی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نو منتخب وزیراعلی سے حلف لیں گے۔ مریم نواز شریف کی بھی حلف برداری تقریب میں آمد متوقع ہے۔
from SAMAA https://ift.tt/Xwrfsjp
0 تبصرے