فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے زیر اہتمام خواتین کے ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کا نواں ایڈیشن 20 جولائی سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ایک ساتھ شروع ہوگا۔ میگا ایونٹ میں 32 ٹیمیں ٹائٹل کے حصول کے لئے ایکشن میں ہوں گی۔
افتتاحی میچ نیوزی لینڈ اور ناروے کی ٹیموں کے درمیان ایڈن پارک، آکلینڈ میں 20 جولائی 2023 کو کھیلا جائے گا،اسی روز کا دوسرا میچ آسٹریلیا اور آئرلینڈ کی ٹیموں کے درمیان آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں کھیلا جائے گا۔امریکا کی ویمنز ٹیم دفاعی چیمپئن ہے۔ امریکی ویمن فٹ بال ٹیم نے 2015 اور 2019 کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ عالمی ویمنز فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل 20 اگست 2023 کو آسٹریلیا کے سڈنی اولمپک سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
میگا ایونٹ میں شامل 32 ٹیموں میں میزبان نیوزی لینڈ، ناروے، فلپائن، سوئٹزرلینڈ، میزبان آسٹریلیا، آئرلینڈ، نائیجیریا، کینیڈا، سپین،کوسٹاریکا، زیمبیا، جاپان،انگلینڈ،ہیٹی،ڈنمارک،چین،دفاعی چیمپئن امریکا،ویتنام، نیدرلینڈز، پرتگال، فرانس، جمیکا،برازیل،پانامہ،سویڈن،جنوبی افریقا،اٹلی،ارجنٹائن، جرمنی، مراکش، کولمبیا اور جنوبی کوریاشامل ہیں۔
ویمنز فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں امریکا کی خواتین ٹیم کو سب سے زیادہ چار مرتبہ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ جرمنی دو جبکہ جاپان اور ناروے کی ٹیمیں ایک ایک مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔میگا ایونٹ میں شامل 32 ٹیموں کو 8 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔
گروپ اے میں نیوزی لینڈ (میزبان)،ناروے،فلپائن اورسوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔گروپ بی میں آسٹریلیا (میزبان)آئرلینڈ ،نائیجیریا اور کینیڈاکو رکھا گیا ہے،گروپ سی میں سپین،کوسٹا ریکا،زیمبیا اور جاپان شامل ہیں،گروپ ڈی میں انگلینڈ،ہیٹی،ڈنمارک اور چین کو رکھا گیا ہے،گروپ ای میں دفاعی چیمپئن امریکا،ویتنام،نیدرلینڈز اور پرتگال شامل ہیں،گروپ ایف میں فرانس،جمیکا،برازیل اور پانامہ شامل ہیں۔
گروپ جی میں سویڈن،جنوبی افریقا،اٹلی اور ارجنٹائن کو رکھا گیا ہے اسی طرح گروپ ایچ میں جرمنی ،مراکش ،کولمبیا اور جنوبی کوریا کو شامل کیا گیا ہے۔میگا ایونٹ کے 8 گروپوں میں سے سرفہرست دو ٹاپ ٹیمیں پری کوارٹر فائنل راؤنڈ میں کوالیفائی کریں گی ۔ ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل 11 اور 12 اگست کو کھیلے جائیں گے ، میگا ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل میچ 15 اگست جبکہ دوسرا سیمی فائنل میچ 16 اگست کو کھیلا جائے گا جبکہ فائنل میچ 20 اگست کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/CK4lPLI
0 تبصرے