ملک بھر میں ایک ہی دن اںتخابات کرانے کی درخواست پرسماعت ملتوی ہوگئی ۔
سپریم کورٹ میں انتخابات کیس کے دوران سماعت میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ آج توقع تھی کہ دونوں فریقین کی ملاقات ہوگی،جس پراٹارنی جنرل نےکہا کوشش ہوگی کہ دونوں کمیٹیوں کی آج پہلی ملاقات ہوجائے،چیف جسٹس نے کہا کہ مذاکرات تو پہلے ہی ہو جانے چاہئے تھے۔
شاہ خاورایڈووکیٹ نےکہا دونوں فریقین متفق ہیں تو حل نکل آئے گا،فواد چوہدری نے کہا، سپریم کورٹ بھی آئین تبدیل نہیں کر سکتی، سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ملنا چاہئے۔ایسا ہوا تو کوئی بھی حکومت الیکشن کیلئے فنڈز نہیں دے گی۔پارلیمان اور عدالت نہیں صرف آئین سپریم ہے۔سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے بھی آئین تبدیل نہیں کرسکتا
الیکشن کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ایک ہی روزالیکشن پرسیاسی جماعتوں کے مذاکرات کی پیش رفت رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کی جانی تھی ۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال طبعیت کی ناسازی کے باوجود کیس سنا۔
19اپریل کی سماعت کے حکم نامے میں سپریم کورٹ الیکشن کیلئے فنڈز جاری نہ ہونے پرسنگین نتائج کا انتباہ دے چکی ہے۔حکم میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا فیصلہ حتمی قراردیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ،الیکشن ایک ہی دن کرانےکےکیس کی سماعت27 اپریل تک ملتوی
گزشتہ سماعت کے دوران انتخابات کرانے کے حوالے سے کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کی تھی۔
چیف جسٹس نےسماعت کےدوران کہا تھا کہ اگر سیاستدان مل بیٹھ کرکوئی راستہ نکال لیتے ہیں توبہترہےبصورت دیگرعدالت عظمیٰ کے پاس آئین سے پیچھے ہٹنا کا کوئی راستہ نہیں ہے۔اپنا 14 مئی کا فیصلہ واپس نہیں لیں گے، عدالتی فیصلہ واپس لینا مذاق نہیں ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/3QR5dAD
via IFTTT
0 تبصرے