طورخم بارڈر پر پاکستان اور افغانستان فورسز کے درمیان کشیدگی کے باعث سرحد کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستان اور افگانستان کے درمیان سب سے اہم اور مصروف ترین سرحدی گزرگاہ طورخم کو افغان حکام نے گزشتہ روز سے بند کررکھا ہے۔ سرحد بند ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان ناصرف تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں بلکہ مسافروں کی پیدل آمدورفت بھی بند ہے۔
سرحدی گزرگاہ بند ہونے کی وجہ سے دونوں جانب سامان سے لدے ٹرکوں اور ٹرالروں کی لمبی لمبی قطاریں لگنا شروع ہو گئی ہیں۔
افغان حکام کا مطالبہ ہے کہ پاکستان آنے والے بیمار افراد کے ساتھ تیمار داروں کو بھی ویزے کے بغیر پاکستان جانے دیا جائے، جس کی وجہ سے گزشتہ روز سے سرحدی گزرگاہ پر کشیدگی ہے۔
پیر کی علی الصبح افغانستان کی سرحدی حدود سے فائرنگ ہوئی جس کے بعد پاکستان کی طرف سے بھی جواب دیا گیا تاہم دونوں اطراف سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی گزرگاہیں گاہے بگاہے بند اور کھلتی رہی ہیں، طالبان کے دوبارہ برسراقتدار آنے سے پہلے بھی یہ گزرگاہیں دہشت گردی کے واقعات اور اہم تقریبات کی وجہ سے بند ہوتی رہی تھیں۔
طالبان کے افغانستان میں برسراقدار آنے کے بعد بھی طورخم اور چمن بارڈر پر کئی مرتبہ کشیدگی پیدا ہوچکی ہے لیکن پر مرتبہ باہمی گفت و شنید کے بعد معاملات کو سلجھا لیا جاتا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/JKjMe2W
0 تبصرے