آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ اور میلبرن کرکٹ کلب نے پاک بھارت ٹیسٹ کی میزبانی کے لیے کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے۔
دنیا بھر میں پاکستان اور بھارت ہر شعبے میں ایک دوسرے کے روایتی حریف جانے جاتے ہیں۔
میدان دفاع کا ہو یا کھیل کا، دنیا نے دونوں ملکوں کے درمیان ہمیشہ کانٹے کا ہی مقابلہ دیکھا ہے۔
گزشتہ 15 سال سے پاکستان اور بھارت کے دمریان سیاسی کشیدگی اپنی انتہا پر ہے ، جس کا اثر کھیل کے میدان پر بھی پڑا ہے جس کی واحد وجہ بھارت میں برسراقتدار ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی ہے۔
صورت حال یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں صرف آئی سی سی ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں مد مقابل آتی ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ 2007 میں ہوا تھا۔ دونوں ملکوں نے 2013 کے بعد باہمی سیریز نہیں کھیلی۔
میلبرن کرکٹ کلب اور آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کی حکومت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچ کرانے کے لیے کمر کس لی ہے۔
ایم سی سی اور وکٹوریہ گورنمنٹ روایتی حریفوں کے درمیان ٹیسٹ میچ کرانے کا آئیڈیا انہیں اکتوبر میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے دوران پاک بھارت سیریز کے کامیاب انعقاد کو دیکھتے ہوئے آیا ہے۔
میلبرن کرکٹ کلب اور آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کی حکومت نے پاک بھارت ٹیسٹ کی میزبانی کے لیے باضابطہ طور کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے۔
اس بارے میں انکشاف ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو اسٹیورٹ فوکس نے اسٹیورٹ فوکس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کمنٹری کے دوران کیا۔
اسٹیورٹ فوکس نے کہا کہ اکتوبر میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں مقابلہ ہوا، یہ میچ میں 90293 تماشائیوں نے اسٹیڈیم آکر دیکھا۔
چیف ایگزیکٹو ایم سی سی نے کہا کہ میلبرن کےکرکٹ گراؤنڈ میں دونوں ملکوں کے دمریان لگاتار تین ٹیسٹ میچ شاندار ہوں گے، ہمیں پاکستان اور بھارت کے میچ کی میزبانی کر کے اچھا لگے گا۔
اسٹیورٹ فوکس نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ٹیسٹ میچ کے دوران ہر روز اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرا ہو گا۔ یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے لیکن ہم نے اور وکٹوریہ حکومت نے کرکٹ آسٹریلیا سے بات کی ہے۔
ایم سی سی کے چیف ایگزیکٹو نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ٹیموں کا مصروف ترین شیڈول سب سے بڑا چیلنج ہو گا، امید ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا اس حوالے سے آئی سی سی سے بات کرے گا او ر اس سلسلے میں کوششیں جاری رکھے گا۔
دوسری جانب آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیوٹرل وینیو پر ٹیسٹ سیریز یا ٹیسٹ کھیلنا پاکستان اور بھارت کے بورڈز کے ہاتھ میں ہے۔
ترجمان کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے سپورٹرز کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا میں موجود ہے، اگر دونوں بورڈز کے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو کرکٹ آسٹریلیا کو میزبانی میں دلچسپی ہو گی۔
ترجمان کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ آئندہ برس پاکستان کا دورہ آسٹریلیا فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے، آئندہ برس ایم سی جی میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہو گا، اس سلسلے میں ہم یہاں آباد پاکستانی کمیونٹی سے رابطہ کریں گے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/xig0Zmp
0 تبصرے