معروف اینکر اور سینئر صحافی ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے حقائق جاننے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
سینئر صحافی ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے حقائق جاننے کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، کمیٹی ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلٰی افسران پر مشتمل ہوگی۔
اس حوالے سے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلٰی افسران پر مشتمل کمیٹی فوری طور پر تحقیقات کے لیے کینیا روانہ ہوگی۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی نجی چینل سے منسلک شخصیت کی کمپنی کے سونے کی اسمگلنگ میں کردار کا بھی جائزہ لے گی، اور ٹيم ارشد شریف کی پاکستان سے دوبئی اور پھر کینيا جانے کی وجوہات اور محرکات کا جائزہ لے گی۔
ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا
ممتاز صحافی اور اینکرارشد شریف کچھ عرصہ پہلے کینیا کے شہر نیروبی پہنچے تھے، انہیں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کینیا میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا، اور ان کی اہلیہ جویرہ صدیق نے اپنی ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا ہے۔
جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ آج صبح پولیس نے آکر بتایا کہ ارشد شریف کو کینیا میں مار دیا گیا ہے، میری درخواست ہے کہ ارشد شریف کی کینیا کے مقامی ہسپتال میں لی جانے والی آخری تصویر کو شیئر نہ کیا جائے۔
سینئر صحافی ارشد شریف طویل عرصے سے نجی چینل سے وابستہ تھے، تاہم کچھ عرصہ قبل وہ خود ساختہ جلا وطنی کے دوران دبئی اور لندن میں مقیم رہے، اور ان کی غیر موجودگی میں چینل نے اعلان کیا تھا کہ ارشد شریف اب ہماری ٹیم کا حصہ نہیں رہے۔
کینیا پولیس کا ارشد شریف کو گولی مارنے کا اعتراف
پیر کو صحافی ارشد شریف کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، اور پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل پر کینا پولیس نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعتراف کیا گیا کہ پاکستانی صحافی ارشد شریف شناخت میں غلطی کی وجہ سے پولیس فائرنگ کانشانہ بنے۔
کینیا کے اخبار میں بتایا گیا کہ نیروبی مگاڈی ہائے وے پر گاڑی چھیننے اور بچے کو یرغمال بنانے کی واردات ہوئی تھی، اور واقعے کے بعد گاڑیوں کی چیکنگ کیلئے روڈ بلاک کیا گیا تھا، جب کہ ارشد شریف اور ان کے ساتھی نے مبینہ طور پر روڈ بلاک کی خلاف ورزی کی۔
کینیا میڈیا نے بتایا کہ پولیس نے صحافی ارشد شریف کی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن صحافی نے رکنے کے بجائے آگے جانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے فائرنگ کردی، اور ارشد شریف سر میں گولی لگنے سے موقع پر جاں بحق ہوگئے، جب کہ ان کے ڈرائیور کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
میڈیا کے مطابق ارشد شریف کو اتوار کی رات نیروبی میگا دے ہائی وے میں پولیس نے سر پر گولی مارکر قتل کیا، اور کینیا کے سینئر پولیس افسر نے صحافی پر فائرنگ کی تصدیق بھی کردی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/MYZTbGl
0 تبصرے