ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح مسلسل چوتھے ماہ ڈبل ڈیجیٹ میں برقرار رہی جوکہ فروری میں 1.2 فیصد اضافے کے ساتھ 12.24 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے جس کے مطابق دیہی علاقوں میں مہنگائی نسبتاً زیادہ بڑھی اور شرح 13.3 فیصد تک پہنچ گئی۔
گزشتہ سال کی نسبت کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 14.73 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جلد خراب ہونے والی اشیاء ایک سال میں 35 فیصد مہنگی ہوئیں۔
قیمتوں کا سالانہ موازنہ کیا جائے تو ایک سال میں ٹماٹر 310 فیصد، کوکنگ آئل 41 فیصد، گھی 39 فیصد مہنگا ہوا۔
گزشتہ سال کی نسبت دال مسور 38 فیصد، چنے 24 فیصد، سبزیاں 33 فیصد اور پھلوں کے ریٹ 26 فیصد بڑھ گئے۔ گوشت 24 فیصد، دال چنا 14 فیصد، چاول 12 فیصد جبکہ دودھ 11 فیصد مہنگا ہوا، البتہ چینی، دال مونگ، مصالحے، چکن اور پیاز سستا ہوا۔
ایک سال میں موٹر فیول 40 فیصد تک مہنگا ہوگیا، ٹرانسپورٹ کرائے بھی 25فیصد سے زیادہ بڑھ گئے۔ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں سالانہ 14.39 فیصد اضافہ ہوا۔
کپڑے اور جوتے 9.67 فیصد، صحت کی سہولیات 10 فیصد اور تعلیم 4.42 فیصد مہنگی ہوئی۔ ہاؤسنگ، واٹر، بجلی اور گیس چارجز 9 فیصد تک بڑھ گئے۔
from SAMAA https://ift.tt/Dk6MYbW
0 تبصرے